٭ حرکت٭
٭ زبر ، زیر اور پیش کو حرکت کہتے ہیں۔ جیسے
ـ فُعِلَ۔میں (ف) کے اوپر جو علامت ہے وہ پیش، (ع) کے نیچے زیر اور (ل) کے اوپر زبر ہے۔یہ
تینوں علامتیں حرکت کہلاتی ہیں۔
٭ جس حرف پر حرکت ہو اسے متحرک کہتے ہیں۔ جیسے یَغْفِرْ میں ی اور ف متحرک ہیں۔
٭ متحرک کو لمبا کر کے نہیں پڑھنا چاہیے۔ جیسے الحمدُ کو الحمدٗ ، اور للہِ کو للہٖ نہیں پڑھنا چاہیے۔
٭ تلاوت کرتے وقت رکنے یعنی ٹھہرنے کو وقف
(End of
Verse) کہتے ہیں۔چاہے آیت ختم ہو یا نہ ہو۔
٭ وقف کی صورت میں آخری حرف پر حرکت کے بجائے
جزم پڑھی جائے گی۔ جیسے رَبِّ الْعَالَمِیْنَ
میں آخری حرف ن کے اوپر زبر ہے، لیکن وقف کرنے کی وجہ سے زبر کے بجائے جزم
یعنی رَبِّ الْعَالَمِیْنْ پڑھیں گے۔
٭ یاد رکھیں وقف کی صورت میں آخری حرف ضرور
پڑھا جائے گا، صرف اس پر موجود حرکت نہیں پڑھی جائے گی۔
No comments:
Post a Comment