LESSON 3: Tanween

٭تنوین٭
٭         دو زبر ، دو زیر اور دو پیش کو تنوین کہتے ہیں۔جیسے سُرُرًا  میں (ر) پر دو زبر ہے، عَمَدٍ میں دال پر دو زیر اورکُتُبٌ  میں ب پر دو پیش ہے۔ان تینوں علامات کو تنوین کہتے ہیں۔نیز یہ بھی حرکت کہلاتی ہے، اس لیے جس حرف پر تنوین ہو وہ حرف بھی متحرک کہلائے گا۔
٭         سائلنٹ حروف۔(Silent Words)جس طرح انگریزی زبان میں بعض حروف ایسے ہوتے ہیں جو لکھے تو جاتے ہیں لیکن پڑھے نہیں جاتے ، اسی طرح عربی زبان میں بھی بعض ایسے حروف ہوتے ہیں جو لکھے تو جاتے ہیں لیکن انہیں پڑھا نہیں جاتا،نہ ہیجہ (Spelling) میں نہ رواں(Normal Reading) میں۔ جیسے :  وَعَمِلُواالصَّالِحَاتِ میں وَعَمِلُوا کی لام کے بعد واو ، اس کے بعد الف ، اس کے بعد پھر الف اور اس کے بعد لام ۔ خلاصہ یہ کہ جس حرف پر کچھ نہ لکھا ہو، اسے نہیں پڑھا جاتا۔
٭         اگر وقف کی صورت میں آخری حرف پر تنوین ہو تواس کی دو صورتیں ہیں۔
۱۔          اگر دو زبر ہو تو اس کو ایک زبر پڑھیں گے اور لمبا بھی کریں گے۔ جیسے: فِیْ دِیْنِ اللّٰہِ اَفْوَاجًا ، اور  اِنَّہٗ کَانَ تَوَّابًا۔کے آخر میں دو زبر ہے تو وقف کی صورت میں ان دو زبروں کو ایک زبر پڑھیں گے اور لمبا بھی کریں گے۔
اہم نوٹ۔  عربی زبان میں دو زبر کے بعد الف ضرور ہوتا ہے یا کبھی کبھار (ی)ہوتی ہے یہ الف اور یا اضافی ہوتے ہیں۔ اس لیے گذشتہ مثالوں میں آخری حرف ج اور ب ہیں، الف نہیں۔
۲۔         اور اگر دو زیر یا دو پیش ہو تو اسے جزم پڑھیں گے۔ دو زیر پر وقف کی مثال۔جیسے:  اَلَّذِیْ اَطْعَمَھُمْ مِّنْ جُوْعٍ، وَاٰمَنَھُمْ مِّنْ خَوْفٍ۔ یہاں جُوْعٍ  اورخَوْفٍ کے آخری حرف پر دو زیر ہے لیکن وقف کی وجہ سے جزم پڑھی جائے گی۔جیسے جُوْعْ ۔ خَوْفْ۔
دو پیش پر وقف کی مثال: سورۃ العادیات میں ہے وَاِنَّہٗ عَلٰی ذَالِکَ لَشَھِیْد’‘۔ وَاِنَّہٗ لِحُبِّ الْخَیْرِ لَشَدِیْد’‘۔ یہاں دال پر دو پیش ہے لیکن وقف کی وجہ سے جزم پڑھیں گے۔جیسے: لَشَھِیْدْ۔ لَشَدِیْدْ۔
٭         اگر گول تا (ۃ) پروقف کیا جائے تو یہاں دو کام کرنے ہیں۔
۔۱۔ وقف کی صورت میں ۃ کو ہمیشہ (ھا) پڑھا جائے گا (تا) نہیں۔
۔۲۔ وقف کی صورت میں ۃ پر کوئی حرکت وغیرہ نہیں پڑھی جائے گی۔ جیسے سورۃ القارعۃ  میں اکثر آیات کے آخر میں گول تا (ۃ) ہے۔ جس جس آیت پر وقف کریں گے اس آیت کے آخر میں موجود (ۃ) کو ہمیشہ (ہ) پڑھیں گے اور اس پر کوئی حرکت نہیں پرھیں گے۔جیسے نَارًا حَامِیَۃً   کو   نَارًا حَامِیَہْ۔

No comments:

Post a Comment