Simple and Easy Rules of Quran Recitation (Tilawat e Quran e Kareem ke Sada aor Aasan Qawaneen)

Tilawat e Quran e Kareem ke Sada aor Aasan Qawaneen (Easy Quran Recitation) is a very nice book about Tajweed. Tajweed is a very important knowledge to read Qur'an correctly. Lot of useful information explained in very simple way.
اگر آپ قرآن کریم کو انتہائی آسان اور بہترین طریقے سے تجوید کے ساتھ پڑھنا چاہتے ہیں تو اس کتاب کو ضرور پڑھیں۔ اس کتاب میں تجوید کے قوانین آسان طریقے سے لکھے گئے ہیں تا کہ ہر انسان تھوڑی سی کوشش کر کے قرآن کریم کو غلطیوں سے پاک درست طریقے سے پڑھنا سیکھ سکے۔

File Size: 4 MB

Download

Introduction


تمہید
بسم اللہ الرحمن الرحیم۔
الحمدللہ والصلوٰۃ والسلام علی من لا نبی بعدہ ۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم۔

الحمدللہ والصلوٰۃ والسلام علی من لا نبی بعدہ ۔

 صحیح بخاری میں حدیث شریف ہے:

            عَنْ عُثْمَانَ رَضِی اللہُ عَنْہُ  عَنِ  النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ  قَالَ : خَیْرُکُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَعَلَّمَہُ 

            ترجمہ:حضرت عثمان رضی اللہ تعالی عنہ حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے ارشاد فرمایا:تم میں بہترین شخص وہ ہے جو قرآن کریم سیکھے اور دوسروں کو سکھائے۔
            (صحیح البخاری،کتاب فضائل القرآن ،باب خیرکم من تعلم القرآن وعلمہ . حدیث نمبر5027)

     قرآن کریم سیکھنے اور سکھانے کی برکت صرف دنیا کی حد تک محدود نہیں بلکہ آخرت میں بھی بندہ اس کی برکت سے مالامال کیا جاتا ہے،قبر میں بھی اس کے ساتھ عزت واکرام کا معاملہ کیا جاتاہے ،جیساکہ حدیث شریف میں وارد ہے:

        عَنْ أَبِیْ ہُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ لِیْ  رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ:یَا أَبَا ہُرَیْرَۃَ عَلِّمِ النَّاسَ الْقُرْانَ وَتَعَلَمّْہُ فَإِنَّکَ اِنْ مُتَّ   وَأَنْتَ کَذَلِکَ زَارَتِ الْمَلَائِکَۃُ قَبْرَکَ کَمَا یُزَارُ   الْبَیْتُ الْعَتِیْقْ۔
     ترجمہ:حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت  ہے،آپ نے فرمایا کہ حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے  مجھ سے ارشاد فرمایا:اے ابو ہریرہ!لوگوں کو قرآن سکھاتے رہو اور سیکھتے رہو،کیونکہ اسی حال میں اگر تمہیں موت آجائے تو فرشتے تمہاری قبر کی اس طرح زیارت کریں گے جیسے کعبۃ اللہ شریف کی زیارت کی جاتی ہے۔                (جامع الاحادیث للسیوطی،مسند أبی ہریرۃ،حدیث نمبر: 4265۔کنز العمال فی سنن الأقوال والأفعال ،حرف العین کتاب العلم من قسم الأفعال،باب فی فضلہ والتحریض علیہ،حدیث نمبر:29377)
            ہر مسلمان روزانہ نماز میں یا نماز کے علاوہ کچھ نہ کچھ حصّہ اس مبارک کتاب میں سے ضرور تلاوت کرتا ہے۔قرآن کریم کو تجوید کے ضروری قوانین کے مطابق پڑھنا اتنا اہم ہے جتنا نماز کے لیے وضو۔ قرآن کریم عربی زبان میں نازل ہوا، اور چونکہ عربی زبان تو اہل عرب کی مادری زبان ہے اس لیے ان کو اس مسئلہ میں اتنی مشکل پیش نہیں آتی جتنا کہ ہمارے جیسے غیر عرب لوگوں کو آتی ہے۔اسی لیے یہ مختصر سا کتابچہ (booklet) ان حضرات کو مد نظر رکھتے ہوئے ترتیب دیا گیا ہے جن کو تجوید کے ضروری اور بنیادی اصول وضوابط معلوم نہ ہوں یا جنہوں نے باقاعدہ کسی مستند قاری یا ادارہ سے قرآن کریم نہ پڑھا ہو۔ آج کل کی مصروف ترین زندگی میں قرآن کریم کو درست طریقے سے پڑھنے کے لیے تجوید جیسا اہم ترین علم حاصل کرنا اور اس کے لیے کسی مخصوص جگہ جا کر وقت دینانہایت ہی مشکل کام معلوم ہوتا ہے۔ اسی سلسلہ میں ایک ویب سائٹ پر کام جاری ہے جس میں الحمدللہ اقراء قاعدہ، آخری دس سورتیں، مکمل نماز، دُعائیں اور اس کتاب کے مکمل اسباق آڈیو، ویڈیو اور (PDF) فائلز کی صورت میں ہماری ویب سائٹ پر دستیاب ہوں گی جس سے آپ گھر بیٹھے بہت اچھے طریقے سے قرآن کریم تجوید کے ساتھ پڑھنا سیکھ جائیں گے۔(ان شاء اللہ)
            اس مختصر سے کتابچے میں آغاز کرنے والوں (beginners) کی آسانی کے لیے اصطلاحات(Terms) اور مشکل الفاظ کو چھوڑ کر سادہ اور آسان الفاظ استعمال کرنے کی حتی الامکان کوشش کی ہے اور سمجھنے میں آسانی پیدا کرنے کے لیے تجوید کے قواعد کو مختصر اور آسان انداز میں لکھا ہے۔
            حتی الامکان کوشش کی گئی ہے کہ عام آدمی بھی اس کو توجہ سے پڑھنے سے بہتر انداز سے قرآن کریم کی تلاوت کر سکے لیکن صرف کتاب میں لکھا ہو ا پڑھ لینے سے مکمل علم حاصل نہیںہوتا بہت سی باتیں ایسی ہوتی ہیں جن کو سمجھنے کے لیے کسی معلم کی ضرورت ضرور پڑتی ہے، اس لیے اگر کوئی بات سمجھنے میں دشواری ہو تو اپنے کسی قریبی مسجد کے امام صاحب یا کسی قاری صاحب سے رجوع کر سکتے ہیں۔نیز ہماری ویب سائٹ پر ویڈیوز کی صورت میں یہ تمام اسباق موجود ہیں جو یقینا آپ کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوں گے۔
            جب تک ایک قاعدہ سمجھ نہ آئے اس وقت تک آگے پڑھنے کی کوشش نہ کریں نیز اس کے مطابق مشق بہت زیادہ کریںاس طریقے سے آپ بہت جلد اور بہت اچھا پڑھنے لگیں گے۔ اللہ جل شانہ ہم سب کو دن رات صحیح طریقے سے قرآن کریم کی تلاوت کی سعادت نصیب فرمائے ۔نیز مجھے ، میرے والدین اور اساتذہ کرام کو اپنی دعائوں میں یاد رکھیں، یہ صرف انہی لوگوں کی محنت کا نتیجہ ہے۔     وما توفیقی الا باللّہ۔

Basic Information


٭بنیادی معلومات٭

٭         علم التجوید وہ علم ہے جس سے آپ قرآن کریم کے حروف کو درست طریقے سے ادا کرنا سیکھ سکیں۔

٭         قرآن کریم کی تلاوت کرتے وقت انسان بعض غلطی ایسی کر دیتا ہے جو بڑی غلطی شمار ہوتی ہے جس سے بعض اوقات نماز بھی فاسد ہو جاتی ہے۔ جبکہ بعض ایسی غلطیاں ہیں جو چھوٹی کہلاتی ہیں اس سے نہ تو گناہ ملتا ہے نہ ہی نماز فاسد ہونے کا خطرہ ہوتا ہے لیکن قرآن کریم کو پڑھنے کی خوبصورتی ختم ہو جاتی ہے، اس لیے اس غلطی سے بھی بچنا چاہیے۔ تجوید کی اصطلاح میں غلطی کو لحن کہتے ہیں۔ بڑی غلطی کو لحن جلی اور چھوٹی غلطی کو لحن خفی کہتے ہیں۔

٭         اگر انسان صرف چار قسم کی غلطیوں کا خیال رکھے تو وہ قرآن کریم میں بڑی غلطی یعنی لحن جلی کرنے سے بالکل محفوظ ہو جاتا ہے۔ وہ چار چیزیں یہ ہیں۔

۱۔          ایک حرف کے بدلے دوسراحرف پڑھ دینا۔ جیسے (ت) کی جگہ( ط) پڑھ دینا ، یا (ز) کی جگہ( ذ) وغیرہ۔

۲۔         لمبا پڑھے جانے والے حرف کو چھوٹا پڑھ دینا۔ جیسے عَلٰی میں لام کو لمبا کرنے کے بجائے چھوٹا یعنی عَلَی پڑھنا۔

۳۔         چھوٹا پڑھنے والے حرف کو لمبا پڑھنا۔ جیسے اَلْحَمْدُ  میں دال کو لمبا کرنا۔

۴۔         حرکات وسکنات میں غلطی کرنایعنی زبر کے بجائے زیر یا پیش پڑھنا یعنی زبر ، زیر، پیش، جزم یا شد وغیرہ کو بدل دینا۔جیسے اَنْعَمْتَ کی جگہ اَنْعَمْتُ  یا  اَنْعَمَتَ پڑھنا۔

٭         بہت کوشش کی گئی ہے کہ اصطلاحات اور مشکل الفاظ استعمال نہ کیے جائیں لیکن بہت ضروری اور زیادہ ہونے والی اصطلاحات والفاظ درج کیے گئے ہیں۔لیکن اگر ان الفاظ اگر یاد کر لیں تو بہت ہی اچھا ہے۔اگر ان الفاظ کو یاد رکھنا مشکل ہو تو بس یہ خیال رکھیں کہ کسی بھی طرح ان کا مطلب اور مفہوم سمجھ آ جائے اور ان کے مطابق قرآن کریم کو پڑھیں۔

LESSON 1: Alphabet


٭حروف تہجی ۔ Alphabet٭

٭         تجوید میں ایک بات بہت اہم ہے وہ یہ کہ آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ کون سا حرف منہ کے کس حصہ سے ادا ہوتا ہے۔ یعنی کس حرف کو ادا کرتے وقت آپ کی زبان تالو یا دانتوں سے ٹکراتی ہے اور کون سے حروف ادا کرتے وقت آپ کے ہونٹ استعمال ہوتے ہیں۔ مخرج کہتے ہیں نکلنے کی جگہ کو۔ لھذا تجوید کے مطابق جس جگہ سے جو حرف ادا ہوتا ہے اس جگہ کو اس حرف کا مخرج کہتے ہیں۔

٭         کسی بھی حرف کا مخرج معلوم کرنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ اس حرف کو ساکن کر کے اس سے پہلے( اَ )لگا دو۔ جس جگہ آپ کے ہونٹ یا زبان کی حرکت ختم ہو گی وہ جگہ اس حرف کا مخرج ہے۔جیسے اَبْ۔ (ھمزہ زبر ،ب، اَبْ) آپ محسوس کر سکتے ہیں کہ سب سے آخر میں آپ کے ہونٹ آپس میں ملے ہیں معلوم ہوا کہ ،ب، کا مخرج ہونٹ ہیں یعنی ب، ہونٹوں کے ملنے سے ادا ہوتا ہے، زبان سے نہیں۔

٭         بعض حروف میں باریک اور موٹا یعنی پُر کر کے پڑھنے کا فرق ہے۔  جیسے ت اور ط۔ ک اور ق۔ س اور ص۔ اسی طرح ذ اور ظ وغیرہ۔جو حروف پُر پڑھے جاتے ہیں انہیں ادا کرتے وقت منہ گولائی نما ہو جاتا ہے۔


٭         مندرجہ ذیل حروف ہمیشہ پُر یعنی موٹے پڑھے جاتے ہیں۔
            خ۔ ص۔ ض۔ غ۔ ط۔ ق۔ ظ۔ یاد کرنے میں آسانی کے لیے یہ چھوٹا سا جملہ یاد کر لیں۔ خُصَّ ضَغْطٍ قِظْ۔
  ٭         ب ، میم: ہونٹوں کے ملنے سے ادا ہوتے ہیں اور میم کی آواز ناک میں سے آتی ہے۔ جبکہ واؤ ہونٹوں کے گول ہونے سے ادا ہوتا ہے۔

٭         ت ، دال ،ط: زبان کی نوک جب سامنے والے دانتوں کی جڑ سے لگے تو یہ تینوں حروف ادا ہوتے ہیں۔ ت اور دال کو باریک بڑھا جائے گا اور ط کو موٹا یعنی پُر کر کے پڑھا جائے گا۔

٭         ث، ذ، ظ: زبان کی جب سامنے والے دانتوں کی نوک سے لگے تو یہ تینوں حروف ادا ہوتے ہیں۔ ث اور ذال کو باریک، جبکہ ظ کو پُر پڑھا جائے گا۔

٭         ج، ش اور یا: زبان کا درمیان والا حصہ طالو کے اس حصے کو لگے جو زبان کے درمیان والے حصہ کے بالکل اوپر ہے تو صرف ج ادا ہوتا ہے۔ جبکہ شین اور ، ی کو ادا کرتے وقت زبان کا درمیانی حصہ اوپر تالو کو نہ لگے بلکہ قریب آ جائے تو ، ش اور ، ی ادا ہوتے ہیں۔

٭         ء، ہ، ع، ح، غ، خ: یہ چھ حروف حلق سے ادا ہوتے ہیں۔ ء اور ھا، حلق کے نیچے والے حصہ سے، ع اور ح، حلق کے درمیان والے حصہ سے، غ اور خ حلق کے اوپر والے حصہ سے جو ٹھوڑی کے قریب ہے۔

٭         ر، لام، ن: زبان کی نوک جب سامنے والے دانتوں کی جڑوں کو لگے ۔ن میں بھی زبان تو یہاں ہی لگے گی لیکن آواز ناک سے آتی ہے۔

٭         ز، س، ص:زبان کا سامنے والا حصہ سب سامنے والے نیچے کے دانتوں کو لگے۔ ز، س کو باریک اور ص کو موٹا پڑھا جائے گا۔ نیز ان حروف میں سیٹی کی آواز آنی چاہیے۔

٭         ض:زبان کا دایاں یا بایاں حصہ جب داڑھوں کی جڑ کو لگے۔یہ حرف سب سے زیادہ پُر پڑھا جاتا ہے ، اور مشکل لفظ ہے اس کی مشق ضروری ہے۔

٭         ف: سامنے اوپر والے دانتوں کی نوک جب نیچے والے ہونٹ کو لگے۔

٭         ق: زبان کی جڑ جب طالو کے بالکل پیچھے والے حصے سے لگے۔ اسے پُر پڑھا جائیگا۔

٭         ک: ق سے تھوڑا سا منہ کی طرف ہٹ کر ۔ اسے باریک پڑھا جائے گا۔

ان تمام حروف کی ادائیگی کا طریقہ تصویری شکل  ملاحظہ فرمائیں۔